Chalo Aisa Karte Hain: Urdu Nazam by Sonia Akmal
چلو ایسا کرتے ہیں مٹی کا اک چھوٹا سا گھر بناتے اسے پھر ہم سجاتے ہیں زرا سے کہکہوں سے مخلصی سے, اور محبت سے...
چلو ایسا کرتے ہیں مٹی کا اک چھوٹا سا گھر بناتے اسے پھر ہم سجاتے ہیں زرا سے کہکہوں سے مخلصی سے, اور محبت سے...
At the edge of darkness Alas! I mourn the fading light That overcame man’s tragic fate That floods upon the victor’s gate Of which the...
Iqbal was highly critical of the commercialisation of spiritualism. He was of the view that if somebody possessed some spiritual powers these should be...
Sir Ross Masood [also Masud] died on 15th August 1937. He was the son of Justice Syed Mahmud, and the grandson of Sir Syed...
Kal Ek Dervaish Kehta Tha – Urdu Poem by Shahram Sarmadee
Let Me Breathe – Urdu Poem by Junaid Zafar مجھے اب سانس لینے دو مجھے بھی مسکرانے دو اگر آ ہی گیا ہوں میں بھٹک...
Pehlay Ishq Ki Maut Pe – Urdu Poem by Shahram Sarmadee
Two Palestinian Poems by Mu’ine Bessissou The Moon Eighteen Years Later Here the footprints stop Here behind rocks, tents and trees The moon lies with...
Faiz Ahmed Faiz’s epic poem Tanhai has inspired many artists such as Sadequain. It remains one of Faiz Ahmed Faiz most melancholic poems, since most...
Where we were before words , Before Universe, before Earth , In shape of black mud , Save Inside puddle, Earth ,fire ,water and wind...
تاج محل – ساحر لدھیانوی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تاج محل تیرے لئے اک مظہرِ الفت ہی سہی تجھ کو اس وادئ رنگین سے عقیدت ہی سہی...
The ghost of melancholia torments me as the bleak wind hits my face forcing its way into my veins. I glare fixedly at the perpetual...
ایک شام حسیں ہو ہو ساتھ تمھارا، اک طرف یہ آرزو اک طرف جگ سارا۔ یہ ظلم ہے کہ ہمیں تم نہیں نصیب، یہ کیسی...
You are love of a poetess my beloved Reflects from my words ever Forget you never My passion increase ever My love decrease never You...
کمال ِ غالب – نادیہ عنبر لودھی کے قلم سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مرزاغالب کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے ۔ اردو ادب میں غالبکی شاعری ہمیشہ تروتازہ ہی رہے گی ۔ ۔ غالب نے لفظوں سے کھیل کر تخیلاتی تصویریں بنائی ۔غالب نےخالص اردو لغت کا سہارا لیا۔ غالب کی شخصیت اور فن کثیر الجہتیہے۔ان کی انفرادیت اور عظمت اتنے پہلوؤں میں جلوہ گر ہوئی ہےکہ اس کا احاطہ کسی انسان کے بس کی بات نہیں ۔ غالب نے اپنی فنی زندگی کا آغاز فارسی شعر گوئی سے کیا ۔ کلام کےتین حصے فارسی اور ایک حصہ اردو شاعری پر مبنی ہے۔میرزا نےفارسی شاعر بیدل کو تقلید کے لئے چنا ۔ —— “طرز بیدل میں ریختہ لکھنا .. اسد اللہ خاں قیامت ہے“ ————————— پھر غالب نے شاعری کے دوسرے دور میں قدم رکھا ۔ یہاں اردو شعرکہتے ہوۓ فارسی کے الفاظ اردو شاعری کی دلکشی میں اضافہکرتے دکھائی دیتے ہیں ۔ نازک خیالی بدستور موجود ہے۔مگر اسکے ساتھ ساتھ عقلیت ، معنویت، اور جذبہ کی شدت سر چڑ ھ کربولتی ہے۔ غالب یہاں تنگناۓ غزل کو وسعت بخشتے نظر آتے ہیں ۔یہاں وہ کبھی تصوف میں پناہ ڈھونڈ تے ہیں ۔ تو کبھی مذہب میں امانتلاش کر تے ہیں ۔ کبھی یاسیت کے گہرے سمندر میں گرتے گرتے بچنے کے لئے ہاتھپاؤں مارتے ہیں ۔ اور کبھی خوابوں ہی خوابوں میں آرزوؤں کی جنتتلاش کرتے ہیں ۔ اس دور کی انفرادیت غالب کی بے چینی ہے ۔ وہآسمان کی تلاش میں ضرور نکلے لیکن زمین نے انہیں خود سے جدانہ کیا ۔ انہوں نے ولی بنا چاہا لیکن دنیا تمام تر رنگینوں کے ساتھدامن گیر رہی – ———- “یہ مسا ئل تصوف یہ ترا بیان غالب … تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ با دہ خوار ہو تا“ —– محبت کاروائتیی مضمون جب غالب کے قلم سے چھوتا ہے تو ایکایسے شخص کی محبت بن جاتا ہے جو خوددار بھی ہے انا پرست بھی ۔ وہ افلاطونی محبت کا قائل نہیں ۔ —————— “کہوں کس سے میں کہ کیا ہے شب ۔ غم بری بلا ہے .....