بغیر سمجھے بول دیتے ہیں اور سمجھنے پر معافی بھی مانگ لیتے ہیں کان بھی پکڑ لیتے ہیں
اگر خود کسی بات پر روٹھیں تو چوٹی چھوٹی چیزوں پر بھی مان جاتے ہیں جیسے چاکلیٹ یا آئیسکریم ۔۔۔
ہم جیسے جیسے بڑے ہوتے جاتے ہیں ہم میں انا بڑھتی جاتی ہے
ہم سمجھتے ہیں کہ ہم سب سمجھتے ہیں
ایک سبجیکٹ میں مشکل سے ڈگری حاصل کر کہ سمجھتے ہیں ہم سب جانتے ہیں ۔۔
اور نہ اپنے سے زیادہ علم رکھنے والوں کو اچھا سمجھتے ہیں نہ اپنے سے کم علم والوں کو
تھوڑا سا کما لینے پر دوسروں پر خود کو فوقیت دیتے ہیں ، اپنے سے کم کمانے والوں پر فخر اور زیادہ کمانے والوں سے حسد کرتے ہیں
جلدی ناراض ہوتے ہیں دیر سے مانتے بھی ہیں اور دیر سے مناتے بھی ہیں
بڑوں میں بڑی بڑی خرابیاں پیدا ہوجاتی ہیں ۔۔۔
اور تو اور محبت بھی ٹھیک سے نہیں کرتے
نفرت جلدی کرتے ہیں ۔۔۔
امی کی گود میں بھی نہیں سوتے
ابو کا ہاتھ پکڑ کر نہیں چلتے
بچپن میں جن بھائی بہنوں سے زیادہ کھیلتے تھے اور دوست رکھتے تھے بڑے ہو کر انہی سے زیادہ دور ہوتے ہیں اور دوسروں کو زیادہ دوست رکھتے ہیں ان۔پر بھائیوں سے زیادہ بھروسہ کرتے ہیں ان کی Birthday یاد ہوتی ہیں بھائیوں اور بہنوں کی بھول جاتے ہیں
یہانتک کہ ماں باپ کی تاریخ بھی یاد نہیں رہتی
اور اپنی کبھی نہیں بھولتے
جو وش نہ کرے اس پر ناراض ہوتے ہیں
برے مٹی سے کبھی نہیں کھیلتے
نا کبھی مٹی کھاتے ہیں ۔۔
ہم بڑے بچوں پر ہنستے ہیں ۔۔۔
اور اکثر اپنے ہی بچوں پر زیادہ ہنستے ہیں
کبھی اپنے بچوں کو مٹی کھاتے ہوئے
کبھی آئیسکریم پر ضد کرتے ہوئے
کبھی انکے گرنے پر
کبھی انکے رونے پر
کبھی انکے پینٹ میں ہی پیشاب بہہ جانے پر
کبھی لڑتے دیکھ کر
کبھی ہنستے اور روتے دیکھ کر
یہ ہم ان پر نہیں اپنے آپ پر ہنستے ہیں
ان میں اپنے آپ کو دیکھتے ہیں
اپنی حرکتوں کو دیکھتے ہیں
اور دل ہی دل میں کہتے ہیں
ایسا تو میں نے بھی کیا تھا
ایسا تو میرے ساتھ بھی ہوا تھا
ایسی ضد تو میں کرتا بھا
اور کبھی کبھی سب سے کہہ بھی دیتے ہیں
ایک دفعہ تو میں نے بستر گیلا کر لیا تھا
اور پھر سوچتے ہیں وہ ایک بار تو نہیں تھا کئی دفعہ ایسا ہوا تھا
چھوٹی چھوٹی چوری ۔۔
چوری چوری کسی کی چیز کھا جانا
فرج میں سے دودھ پی جانا
اور دودھ اچھا نہ لگنے پر چپکے سے واپس فرج میں رکھ آنا کس نے نہیں کیا تھا ۔۔
یہ سب حرکتیں ، حماقتیں اور شرارتیں ہم خود کر کے بڑے ہوئے ہیں
مگر بڑے ہوتے ہیں وہ سب چیزیں نہیں کرتے جو کہ بچپن میں کرتے تھے ۔۔
لیکن کبھی کر کے دیکھ لیں ۔۔ آپ کو آپ کا بچپن چھوتا ہوا محسوس ہوگا ۔
بری باتی نہیں اچھی باتیں ۔۔۔
ابھی آپ بستر گیلا کرنے سے تو رہے وہ تو چاہتے ہوئے بھی نہیں کر سکیں گے ۔۔
کسی اور کا بستر گیلا ضرور کرستے ہیں
کسی اور کا چاکلیٹ تو کھا سکتے ہیں
کسی گھر میں داخل ہوتے ہیں ڈرا نہیں سکتے تو اپنے بچے کے ڈرانے پر ڈر تو سکتے ہیں ۔۔۔
کسی کو بلا وجہ منا نہیں سکتے تو مان تو سکتے ہیں ۔۔
ابو کا ہاتھ نہیں پکڑسکتے تو امی کی گود میں تو سو سکتے ہیں ۔۔
کیوں کہ بچپن کبھی واپس نہیں آتا اسے آپ صرف اپنے بچوں کے بچپنے میں دیکھ سکتے ہیں یا پھر بچہ بن کر محسوس کر سکتے ہیں ۔۔۔
زمانے کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بچوں کے ساتھ بچہ بن جاتے تھے اپنے آپ کو حسنین کریمین علیھما السلام کا گھوڑا بن جاتے تھے ۔۔۔
بچوں کی اچھی خصلتوں کو دیکھ کر اپنے اصحاب کو تعلیم فرمایا کرتے تھے
Ravi Magazine is a tribute to Ravians, alumni of GCU Lahore, who over a history of 150 years shaped Arts, Literature, Politics and History of South Asia. Click here to learn about the Ravians in top banner.
Ghazal singing is unique genre from South Asia, which beautifully marries Urdu Love Poetry with Classical music. Download 100 Best Ghazals Ever in MP3, including Mehdi Hassan, Nusrat Fateh Ali, Jagjit and Chitra Singh, Tina Sani and more.