Yeh Jo Ansoo: Ghazal by Dr. Ayesha Ashraf

Yeh Jo Ansoo: Ghazal by Dr. Ayesha Ashraf

 

یہ آنسو جو ساون کی طرح برستے جاتے ہیں

تیری جداٸی کے بعد سے بکھرتے جاتے ہیں

یوں تو اور بھی ہیں محبوب، حلقہ احباب میں

یہ فقط تیری رفاقت سے سنبھلتے جاتے ہیں

کچھ تو پاس رکھ گزشتہ رفاقت کا، اے دوست

کیوں یہ داستان محبت ختم کرتے جاتے ہیں

دل کے زخم ان آنکھوں کے راستے عیاں ہیں

لاعلاج ہیں، مثلِ لاوہ پھٹتے چلے جاتے ہیں

نادان تھے اب تلک نہ پا سکے، تیرا بہروپ

وگرنہ تیرے سرد رویے سب بتاتے جاتے ہیں

دل، جذبات اورامیدیں اب بھی محوِانتظارہیں

کہ تیرے قدم واپسی کی راہ پر آتے جاتے ہیں

اشکِ رواں میں اب کوٸی شکوہ نہیں، صرف

 اک دیدارکے لٸیے مضطرب ہوتے جاتے ہیں

وفا میں نہیں، تو جداٸی میں کچھ تہذیب دکھا

شاید رسمی الوداع پہ اشک تھمتے جاتے ہیں

 

You may also like...