Hamd by Shams Raja
Hamd by Shams Raja
حمد
جسے ملا خدا ملا
مگر جدا جدا ملا
کبھی کسی کی عقل میں
کبھی کسی کی شکل میں
وہ دھوپ میں ہے چھاؤں میں
ملے کبھی وہ ماؤں میں
سبھی کا وہ حبیب ہے
ہر اک کے وہ قریب ہے
مجھے وہ جا بجا ملا
ملا وہ برمَلا ملا
جسے ملا خدا ملا
مگر جدا جدا ملا
نہاں بھی ہے عیاں بھی وہ
نہ کوئی جاں وہاں بھی وہ
شجر شجر، ڈگر ڈگر
وہی ملے نگر نگر
وہ ذات کل کریم ہے
عظیم ہے ، عظیم ہے
وہ شاہِ ابتدا ملا
خدائے انتہا ملا
جسے ملا خدا ملا
مگر جدا جدا ملا
وہ ہر طرف چہار سو
اسی کا جلوہ سو بسو
زمیں میں آسمان میں
وہی ملے قرآن میں
وہ عرشیوں کا ہے خدا
وہ فرشیوں کا ہے خدا
وہ حاجتِ روا ملا
اُسی کا آسرا ملا
جسے ملا خدا ملا
مگر جدا جدا ملا
اُسی کا یہ نظام ہے
اُسی کا چرچہ عام ہے
ابد ہے لازوال وہ
ہے شاہِ باکمال وہ
وہی ہے ربّ ِ کائنات
وہی کشاءِ مشکلات
ابد ہے وہ سدا ملا
وہ بیچ لا الٰہ ملا
جسے ملا خدا ملا
مگر جدا جدا ملا