Poem for Ghazi of 6 September by Fatima Yasin

“اے 6 ستمبر کے غازی شہیدوں!”

وطن کی مٹی کا قرض چکا کر

لہو سے اپنے چراغ چلا کر

 

روند کر پاؤں تلے اندھیروں کو

روشنی کا دیا تم جلا چلے

کہ وطن کی خاطر لٹا کر جان اپنی

ہر عہد نبھانے کر تم وفا کر چلے

سچے ذوق جنوں سے توڑ کر زنجیروں کو

اپنے وطن کو تم آزاد کر چلے

دشمن نہ دیکھ سکے پھر میلی نگاہ سے جسے

اس وطن کی خاطر تم جان کی بازی لگا چلے

بچا لیا دشمن کی میلی نگاہوں سے اسے

اپنے وطن کی حفاظت تم یوں کر چلے

رکھے گا زمانہ یاد برسوں جسے

وہ تاریخ بے مثال رقم تم کر چلے

اے 6 ستمبر کے غازی شہیدوں!

وطن کی مٹی کا قرض چکا کر

روشنی کا دیا تم جلا چلے

 

 

You may also like...