Obituary: Amjad Islam Amjad – 1944 – 2023

Obituary: Amjad Islam Amjad – 1944 – 2023

Amjad Islam Amjad, renowned poet and drama writer, breathed his last after suffering a cardiac arrest in Lahore yesterday. He was 79. Amjad Islam Amjad inspired a generation of authors, poets and drama writers with his literary works spanning from plays such as Waris, Fishar and Samandar and poetry books such as Barzakh, Baarish Ki Awaz  and Phir Yun Huwa. He is one of the few who received both Pride of Performance as well as Sitaara-a-Imtiaaz from Government of Pakistan. His works has been published in The Ravi, GCU Lahore.

Ravi Magazine is grieved at this immense loss and prays for his soul. Ameen.

 

Amjad Islam Amjad - 1944 - 2023

محبت کی ایک نظم

اگر کبھی میری یاد آۓ
تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں
کسی ستارے کو دیکھ لینا
اگر وہ نخل فلک سے اڑ کر تمہارے قدموں میں آ گرے
تو جان لینا
وہ استعارہ ہے میرے دل کا
اگر نہ آۓ
مگر یہ ممکن ہی کس طرح ہے
کہ تم کسی پہ نگاہ ڈالو
تو اس کی دیوار جان نہ ٹوٹے
وہ اپنی ہستی نہ بھول جاۓ
اگر کبھی میری یاد آۓ
گریز کرتی ہوا کی لہروں پہ ہاتھ رکھنا
میں خوشبو میں تمہیں ملوں گا
مجھے گلابوں کی پتیوں میں تلاش کرنا
میں اوس قطروں کے آینوں میں تمہیں ملوں گا
اگر ستاروں میں اوس قطروں میں خوسبو میں نہ پاؤ مجھ کو
تو اپنے قدموں میں دیکھ لینا
میں گرد ہوتی مسافتوں میں تمہبں ملوں گا
کہیں پہ روشن چراغ دیکھو
تو جان لینا کہ
ہر پتنگے کے ساتھ میں بھی بکھر چکا ہوں
تم اپنے ہاتھوں سے ان پتنگوں کی راکھ دریا میں ڈال دینا
میں خاک بن کر سمندروں میں سفر کروں گا
کسی نہ دیکھے ہوۓ
جزیرے پہ رک کر
تم کو صدائیں دوں گی
سمندروں کے سفر پہ نکلو
تو اس جزیرے پہ بھی اترنا

 

 

You may also like...