Kyon Dekhe Ho Jaise Hasrat: Urdu Poem by Munib Advani

Kyon Dekhe Ho Jaise Hasrat: Urdu Poem by Munib Advani

 

کیوں دیکھتے ہو جیسے حسرت ہے کوئی؟

ر نگاہ نیچے ہے اظہار محبت نہیں دیکھتا کیا؟

 افسودگی ہے بےوقت ہروقت کی داستان

 لوگ بولے تجھے کوئی ٹھکانہ نہیں ملتا کیا؟

قال خوابوں کا سچ ہونا ناممکن

فتح ے تیرا دیدار اور تیری بزم میں

قاتلوں کا زندہ ہونا مشکل ہے

سمیٹا ہوا خزانہ بس تو ہی ہے

تراشہ ہوا ہیرا نہیں، تجھے بھی بانٹ دوں کیا؟

 

Munich Winter

 

You may also like...