Nikal Kar Rooh Ki Mehfil Se Jaanib: Urdu Ghazal by Numan Ijaz

Nikal Kar Rooh Ki Mehfil Se Jaanib: Urdu Ghazal by Numan Ijaz

 

نکل کر روح کی محفل سے جانبِ بدن بہکتا ہوں
خسارہِ سودا ہےجوچھوڑکرعرش،فرش پر جُھکتا ہوں

توڑ دیے پیمانے آنکھ نے اُسے دیکھنے کے بعد
جس چہرے کی تلاش میں در بدر بھٹکتا ہوں

ممکن ہے اب اسکے دل میں ہو کوئی اور شخص
یہ بھی ممکن ہے کہ اب بھی اُس میں دھڑکتا ہوں

کمال صفت تو دیکھیں،جو سُن رہے ہیں شعاعری میری
میں وہ ہوں جو لیتے ہوے اپنا نام اٹکتا ہوں

میاں! کڑواہٹ تو ہو گی میری شعاعری میں
سچ کہتا ہوں، جھوٹ لکھتے ہوئے جھجکتا ہوں

نعمانؔ اعجاز

 

 

You may also like...