Mera Mulk Sara Mehak Uthe: Poem by Qurat ul Ain

Mera Mulk Sara Mehak Uthe: Poem by Qurat ul Ain

 

 میرا ملک سارا مہک اُٹھے – از قراۃالعین لغاری

کوئی پھول ہو جسے دیکھ کر
میرا ملک سارا مہک اُٹھے

کوئی درد ہو جسے بھول کر
میرا ملک سارا چہک اُٹھے

یہ دُکھی فضاء میرے ملک کی
یہ اُداسیوں کے دُھوویں سبھی

یہ غموں کے بادل جو ہیں ابھی
کوئی ظلم و وحشت ملے اگر

کوئی باد سر سر چلے کبھی
کوئی ڈور ہو جسے تھام کر

میرا ملک پھر نہ جُھکے کبھی
یہ کاررواں نہ رکے کبھی

کسی ظلم کو نہ جگہ ملے
کسی درد کو نہ وجہ ملے

کسی دشت کو نہ زباں ملے
کوئی غم کبھی نہ عیاں ملے

کوئی آس ہو کسی وقت کی
جسے روک کر جو چلے اگر

کوئی آسرے میں گماں نہ ہو
کوئی راستے میں دھواں نہ ہو

کوئی باغ ہو، جو لہک اُٹھے
کسی چاندنی کے گمان میں
کوئی چاند ہو، جو دہک اُٹھے
کوئی پھول ہو جسے دیکھ کر

میرا ملک سارا مہک اٹھے
کوئی درد ہو جسے بھول کر

میرا ملک سارا چہک اُٹھے

 

pakistan tourism

 

You may also like...