Urdu Article on Endangered Species: By Ubaid Sahil

ختم ہونے والی زندگیاں

 

گزشتہ کئی دہائیوں سے زمین مخلتف بدلاؤ کے اثرات سے دوچار ہے۔ موسمیاتی تبدیلیاں, ماحولیاتی تبدیلیاں, کاربن کے اخراج میں اضافہ جیسے عوامل زمین کو بڑے تیزی سے بدلنے پر مجبور کررہے ہیں۔ایسے میں یہ حالات انسانوں اور دوسرے مخلوقات کیلیے کافی خطرناک ثابت ہورہے ہیں۔جانوروں کی نسل کشی کے وجوہات میں غیرقانونی شکار,جنگلات کی بے دریغ کٹائی, اور بڑھتی ہوئی انسانی ابادی جیسے مسائل شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق بائیسویں صدی کے آغاز تک دنیا سے تقریبا %50 انواع واقسام کے جانوروں , پرندوں , پودوں اور دوسرے  آبی مخلوقات کا خاتمہ ہوجائیگا۔اور ہماری نسلیں بہت سارے انواع واقسام کے مخلوقات کے دیکھنے سے محروم ہوجائیگی۔آج اس مضمون میں ہم ان چند مشہور و معروف جانوروں کے اقسام کا ذکر کریں گے جو تیزی سے معدومیت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

 

 

 

 

1) زرافہ (Giraffe) :

افریقہ میں رہنے والا یہ طویل جسامت والا جانور اپنے قد اور لمبی گردن کی وجہ سے پوری دنیا میں جانا جاتاہے۔زرافہ زیادہ تر افریقہ کے مشرقی اور جنوبی میدانی علاقوں میں پایا جاتاہے۔ماحولیاتی تبدیلیاں,غیرقانونی شکار اور بڑھتی ہوئی انسانی آبادی اس جانور کے خاتمے کے اہم وجوہات میں شامل ہیں

 

2) چیتا (Cheetah) :

کرہ ارض کے تیز ترین جانور کا اعزاز رکھنے والا یہ شکاری جانور تیزی سے معدومیت کی طرف بڑھ رہاہے۔چیتا افریقہ کے علاوہ ایشیا کے ملک ایران کے کچھ علاقوں میں بھی پایا جاتاہے۔ایران میں ایشیائی چیتے کی آبادی 2017ء کے اعداد و شمار کے مطابق تقریبا 50 رہ چکی تھی۔جو کہ اب مزید کم ہوکر بعض حالیہ روپورٹس کے مطاطق صرف 12 رہ چکی ہے۔افریقی چیتا بھی تیزی سے اپنی نسل کھو رہاہے۔روپورٹس کے مطابق افریقی چیتے کی آبادی تقریبا 7100 کے قریب رہ چکی ہیں۔

 

3) برفانی چیتا (Snow Leopard) :

برفیلے پہاڑوں کو اپنا مسکن بنانے والا یہ پہاڑی جانور معدومیت کے خطرے کا شکار ہو کر اہنے آخری ایام ایشیا کے پہاڑی علاقوں میں گزاررہاہے۔اندازوں کے مطابق اس برفانی چیتے کی آبادی 4000 سے 6500 کے درمیان رہ چکی ہیں۔برفانی چیتا ایشیائی مماملک افغانستان,بھوٹان,چائینہ,بھارت,قازقستان,کرغزستان,منگولیا,نیپال,پاکستان,روس, تاجکستان اور ازبکستان کے پہاڑی اور برفانی علاقوں میں پایا جاتاہے۔

 

4) آئی آئی لیمر(Aye Aye Lemur) :

لنگوروں کا سب سے عجیب و غریب قسم آئی آئی لنگور پوری دنیا میں صرف افریقی ملک مڈغاسکر کے جنگلات میں پایا جاتا ہے۔یہ لنگور اپنے عجیب و غریب لمبی انگلی کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے۔تحقیقات کے مطابق اس بندر کی آبادی 1 ہزار سے 10 ہزار کے درمیان رہ چکی ہیں۔بندروں کی دنیا کا یہ سب سے عجیب لنگور اہنے نسل کو بچانے کیلیے غیر قانونی شکار,جنگلات کی کٹائی اور بڑھتی ہوئی آبادی جیسے مسائل کا سامنا کررہاہے۔

 

5) پہاڑی گوریلا (Mountain Gorilla) :

صرف تین افریقی ملکوں میں رہنے والا یہ پہاڑی گوریلا اپنے اخری ایام روانڈا, یوگنڈا اور جمہوریہ کانگو میں گزار رہاہے۔8 ہزار سے 13 ہزار فٹ کے اونچائی پر رہنے والے یہ گوریلا غیر قانونی شکار اور جنگلات کی کٹائی جیسے مسائل کی وجہ سے اہنی نسل کھو رہاہے۔کچھ عرصہ پہلے ان گوریلوں کی تعداد صرف 680 رہ چکی تھیں جو کہ اب بڑھ کر 1000 تک پہنچ چکی ہے۔ان ممالک نے گوریلوں کی آبادی کو نقصان سے بچانے کیلیے بہت اچھے اقدامات اپنائے ہیں۔امید ہے ہماری نسلیں اس انسانی جسامت کے حامل بندروں کے قسم کو دکیھنے کے قابل رہ جائیں گے۔

 

6) ایشیائی ہاتھی (Asian Elephant) :

جسامت میں افریقی ہاتھی سے قدرے چھوٹا یہ ایشیائی ہاتھی مشرقی اور جنوبی انشیائی ملکوں میں پائے جاتے ہیں۔جن میں بھارت,سری لنکا,نیپال,برونائی اور انڈونیشیا وغیرہ شامل ہیں۔ایشیائی ہاتھیوں کی تعداد صرف 40 سے 50 ہزار کے درمیان رہ چکی ہیں۔ہاتھی دانت کے حصول,چمڑے اور گوشت کیلیے اسعمال اور غیر قانونی شکار ان ہاتھیوں کی نسل کو ختم کررہے ہیں۔

 

7) پانڈا بھالو (Giant Panda) :

چائنہ میں پایا جانے والا یہ خوبصورت بھالو اپنے جسم پر موجود کالے اور سفید کوٹ کی وجہ سے پوری دنیا میں جانا جاتاہے۔یہ بھالو زیادہ تر بمبو کے پودے سے اپنی خوراک کے ضروریات پوری کرتا ہے۔چائنہ کے حکومتی اقدامات کی بدولت اس بھالو کی آبادی تیزی سے بڑھ کر تقریبا 1850 تک پہنچ چکی ہے۔

 

8) پنگولین (Pingolin) :

پنگولین فلس دار مورخور اور چیونٹی خور ممالیہ ہے۔یہ عجیب و غریب جانور ایشیا اور افریقہ کے چند علاقوں میں رہ رہاہے۔چائنہ اور بعض دوسرے ممالک میں اس جانور کو لذیذ کھانے کے طور پر جبکہ اس کے جلد کو مختلف ادویات میں استعمال کیا جاتاہے۔اس وجہ سے لوگ غیر قانونی طور پر اس جانور کا بے دریغ شکار کررہے ہیں۔جس کی وجہ سے اس جانور کی آبادی تیزی کے ساتھ ختم ہورہی ہے۔پاکستان میں پنجاب وائلڈلائف کے محکمے نے اس جانور کے اہمیت اور تحفظ کے متعلق ایک بہت ہی خوبصورت ڈاکمنٹری فلم بھی بنائی ہوئی ہے جسے آپ پنجاب کے وائلڈلائف محکمے کے سائیٹس پر دیکھ سکتے ہیں۔بعض اندازوں کے مطابق انڈین پنگولین کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ سمگل ہونے والے جانوروں کے فہرست میں شامل ہیں۔2013 سے 2018 کے دوران اس جانور کی نسل %80 فیصد کم ہوچکی ہے۔

 

 

 

 

 

You may also like...