Kyon Dikhta Nahin Issay Yeh Iztiraab: Ghazal by Rafi Uddin

Kyon Dikhta Nahin Issay Yeh Iztiraab: Ghazal by Rafi Uddin

 

 

کیوں دکھتا نہیں اسے یہ اضطراب

کیوں سوچتا نہیں وہ میری ذات

بدنام ہے زمانے بھر میں وہ مثل شراب

ہے وہ میرے آ ینہ دل میں مقدس کتاب

ٹال دیتا ہے اکثر وہ،ملتے ہیں روز محشر جناب

نا آ شنا،تاکا ہے میں نے اسے جی بھر کے خواب

تھم گیا تھا وقت،ساکت ہوش و حواس،مدحوش شباب

اک روز جب دیکھا  اسے،گزرا بن دیکھے میرا مہتاب

 جو کبھی کی ہی نہیں تو نے،ملا اس محبت کا جواب

شب و روز جو میری گردش میں تھا،سمجھا اسے ثواب

ہے  عقیدت اس قدر رفیع کہ دشت بھی ہو گا سراب

پلا دے جام الفت بذاتِ خود،ٹھرا ہےیہ پیاسا بے تاب

 

ghazal love

 

 

Photo by Rima Kruciene on Unsplash

 

You may also like...