Yeh Aaj Ki Laaila: Urdu Nazm by Asma Tariq

Yeh Aaj Ki Laaila: Urdu Nazm by Asma Tariq

 

تم ساتھ نبھاؤ گے تو ساتھ نبھائے گی

اور اگر چھوڑ جاؤ گے

تو شاید تھوڑا روئے گی

 کچھ آنسو بھی بہائے گی

مگر پھر آگے بڑھ جائے گی

حشر کا انتظار اب نہیں کرے گی

یہ آج کی لیلیٰ ہے صاحب

تمہاری نادانیوں پر،

جیون اپنا خراب نہیں کرے گی

خود کمائے گی، خود کھائے گی

کسی کا بوجھ نہیں بنے گی

پڑھے گی، لکھے گی، آگے بڑھے گی

اپنا رانجھا آپ بیاہے گی

کیدو سے بھی لڑ جائے گی

یہ آج کی ہیر ہے صاحب

یونہی باتوں میں نہیں آئے گی

پہلے پرکھے گی پھر آزمائے گی

تھوڑا ناچ بھی نچائے گی

یہ ونجلی اب خود بجائے گی

اب کار بھی چلائے گی،

 ڈیزل بھی دلوائے گی

پنوں کو بھی ساتھ بٹھائے گی

یہ آج کی سسی ہے صاحب

کچے گھڑے پر کہاں جائے گی،

اسکو نہ دودھ کی ندیا چاہیے

نہ چاند کا ٹکڑا چاہیے

یہ آج کی شیریں ہے صاحب

بس تھوڑی عزت چاہیے،

تھوڑا مان چاہیے..

گر دو گے تو پلکوں پہ بٹھائے گی

اور جو جھٹلاو گے تو خودی پچھتاؤ گے.

— اسماء طارق – گجرات —

 

 

empowered women Pakistan

 

 

Photo by Miguel Bruna on Unsplash

 

You may also like...