Suno Tum Aisa Karo Ke: Urdu Nazm by Dr Ayesha Ashraf

Suno Tum Aisa Karo Ke: Urdu Nazm by Dr Ayesha Ashraf

 

سنو! تم ایسا کرو کہ
مجھے جنگلوں میں لے چلو
میرا دم گھٹتا ہے یہاں
اس کمرے کی چار دیواری میں
اس گھر کے سناٹے میں
اس عمارت کے ویرانے میں
اس محلے کی گلیوں میں
اس شہر کے دايٴرے میں
مجھے جنگلوں میں لے چلو
اور وہیں چھوڑ دو تاکہ میں
کھلی ہوا میں سانس لے سکوں
پل بھر کو ہی سہی، جی سکوں
ایسی سرسبز اور شاداب جگہ
جہاں انسان نہ بستے ہوں، وہ انسان
جو درندوں کا روپ لیے ہوۓ ہیں
جو عزتوں کے لٹیرے ہیں
جو ماوں کی گودیں اجاڑتے ہیں
جو اپنے ملک کے غدارہیں
جوجسموں کا خون کرتے ہیں اور
جذبات کی الشیں گراتے ہیں
جو رشتوں کا سودا کرتے ہیں
جہاں آنسو صرف پانی ہے، اور
وفا، محبت، اور خلوص صرف نام
سنو! تم ایسا کرو کہ
مجھے جنگلوں میں لے چلو
جہاں درندے تو بستے ہوں لیکن
ایسے انسان نہ بستے ہوں
بلکہ انسان بستے ہی نہ ہوں
سنو! تم ایسا کرو کہ
مجھے جنگلوں میں لے چلو

 

Ghazal by Nadia Umber Lodhi

 

You may also like...