Phool Nahin Khilte: Ghazal by Qamar Hameed

Phool Nahin Khilte: Ghazal by Qamar Hameed

 

غزل – قمر حمید مرزا

پھول نہیں  کھلتے   ہوائیں   ہوتی   ہیں

خزاں  کی بھی  اپنی ادائیں  ہوتی   ہیں 
دوست عجب ہے یہ موسم  بے  حسی کا
بے  کار  سب  اپنی  صدائیں   ہوتی  ہیں
سانس لینے پہ بھی ہے یاں ٹیکس اب تو
کیا کبھی ایسی بھی جفائیں ہوتی ہیں؟
قید   اغیار   میں  ہے   اِک  مسلم   بیٹی
 آہ!  اُمت سے  فقط  دعائیں  ہوتی   ہیں
گنہ گار  ہیں  جو  بچ   نکلتے   ہیں  قمر
اور  بے   گناہوں  کو  سزائیں  ہوتی  ہیں
qamar hameed

Qamar Hameed

You may also like...