Ostrich Farming in Pakistan: Research Article by Dua Rizvi

شتر مرغ فارمنگ – سیدہ دعا زہرا

شتر مرغ اردو زبان کا لفظ ہے اور اسکا سائنسی نام آسٹروتھیوکیملزہے اور شتر مرغ کا اصل وطن افریقہ ہے ۔ اگرچہ مقامی ماحول کے لیے اجنبی، شتر مرغ پنجاب میں کھیتی باڑی کے لیے تیزی سے مقبول ہوتا جا رہا ہے، جہاں اسے مویشیوں کا حصہ قرار دیا گیا ہے اور کسان اور شہری بغیر الئسنس کے اس کی پرورش کر سکتے ہیں۔ دو سال قبل ملک میں شتر مرغ پالنے والوں کی تعداد 70 کے قریب تھی، اب صرف پنجاب میں ی ہ تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے ۔ محکمہ الئیو سٹاک کے ڈاکٹر عاطف رائے کا کہنا ہے کہ رواں سال کے دوران اب تک 500,6 پرندے پالنے والے کم از کم فٹ 160 کسان
رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جبکہ پچھلے سال 500,3 شتر مرغ پالنے والے 52 کسان رجسٹرڈ ہوئے تھے ۔ تجارتی شتر مرغ کاشتکاری 150 سال سے زیادہ پہلے جنوبی افری قہ میں شروع ہوئی تھی، زیادہ تر اس کے پروں اور چھلکے کے لیے ۔ اب یہ دنیا کے تقریبا 100 ممالک میں پھیل چکا ہے ۔ اس کی کاشت مصر، اردن، ترکی، چین، سعودی عرب، ایران، اسرائیل اور کچھ افریقی ممالک سمی ت کچھ ممالک میں سرکاری تعاون سے کی جا رہی ہے اس کی سب سے زیادہ فارمنگ بلوچستان اور سندھ میں ہورہی۔ہے موجودہ دور میں آگر شتر مرغ پہ غور کیا جائے تو یہ دوسرا فارمنگ سسٹم سے زیادہ فائدہ مند ہوسکتا ہے کیونکہ اس پرندے کو دیکھ بال کی زیادہ ضرورت نہیں ہوتی اور اسکی گروتھ بھی بہت تیزی سے ہوتی ہے۔ کمرشل سطح پر فارمنگ شروع کرنے کے لئے فارمز کو ہر عمر کی شتر مرغ کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ سائنسی سطح پر ثابت شدہ جانوروں کو پالنے کے لیے جو طریقے استعمال ہوتا ہے ان پر عمل کیا جائے جن میں نسل کشی ، خوراک اور صحت شامل ہیں۔

simon-infanger-ostrich-unsplash

 

شتر مرغ فارمنگ کی شروعات

ہیچری مینجمنٹ

انڈے سے چوزے نکلتے وقت سب سے زیادہ اہم مرحلہ ہے ۔ اس دوران فارمز کو جو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اس میں پرندوں کی اچھی خوراک و نشونما کا مہیا نہ ہونا جنسی عمل کے دوران مشکالت ، انڈوں کا سنبھالنا ، ہوا میں نمی اور درجہ حرارت کی تبدیلی جیسے اہم مسائل ہیں۔ جن سے
پیداوار میں کمی ہوسکتی ہے اس لئے فارمز کو اچھی پی داوار حاصل کرنے کے لیے ان سب مسائل پر قابو پانا چاہئے ۔

انکیوبیشن

شترمرغ کے انڈے 65 سے 70 فارنہائیٹ کے درجہ حرارت پر رکھے جاتے ہیں اور انڈوں کی ٹرٹ کو دن میں دوبارہ الزمی گھمایا چاہیئے . اچھی پیداوار کے لیے اگر انڈے دینے کے دو سے چار دن میں ہی ہیچر میں رکھ دی جائ یں تو بہتر نتائج ہوتے ہیں زیادہ دیر انڈے بارہ رکھنے سے انڈے خراب
ہوجاتے ہیں اور انڈوں سے چوہے نکلنے کے مواقع بھی کم ہوجاتے ہیں . ہی چر میں انڈے تقریبا 29 سے 44 دن تک رکھے جاتے ہیں اور انڈوں کو 97 فارنہائیٹ درجہ حرارت مہیا کیا جاتا ہے اور ہوا میں نمی کی مقدار 20 سے 30 فیصد ہونی چاہیئے . 100 فیصد تازہ ہوا کمرے میں آنی چاہیے اور جب
انڈے سے چوزےنکل آئیں تو انہیں کچھ د یر کے لیے ہی چری میں ہی رکھنا چاہ یے تاکہ وہ خشک ہوجائیں اور جب چوزے حرکت کرنا شروع ہوجائیں تو انہیں ہیچری سے نکالنا چاہ یے .

جگہ، سامان اور سہولیات

اگر ہم نے آپ کو ابھی تک نہیں بتایا ہے، تو آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ شتر مرغ 9 فٹ لمبے ہو سکتے ہیں اور 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ سکتے ہیں۔ جی ہاں، یہ لوگ بھاگ سکتے ہیں! انہیں کافی جگہ کی ضرورت ہے اور جغرافیہ سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ شتر مرغ تمام موسموں بشمول
صحراؤں، گھاس کے میدانوں، جنگالتی عالقوں اور دلدلوں میں بہت اچھی طرح پھلتے پھولتے ہیں۔

لیکن خشک آب و ہوا اور گھاس کے میدان/ نیم خشک عالقے شترمرغ کی پیداوار کے لیے سب سے زیادہ سازگار ہیں تو ہمیں اس بات پہ غور کرنا ہوگا۔ انہیں عام طور پر پھلنے پھولنے کے لیے کافی جگہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ چار پرندوں کے خاندان کو بہترین نتائج کے لیے 1/2 ایکڑ جگہ کی
ضرورت ہوگی۔ شتر مرغ بھی بہت زیادہ پانی پیتے ہیں اس لیے صاف پانی کا قریبی اور مستحکم ذریعہ ایک بہترین خیال ہوگا۔

 

 

سیدہ دعا زہرا
زیر تعلیم جامہ کراچی Physiology

 

 

Photo by Simon Infanger on Unsplash

 

 

You may also like...