Maholiaati Nizaam Ke Engineer: Urdu research by Ubaid Sahil

ماحولیاتی نظام کے انجینئیرز

 

       ماحولیاتی نظام یعنی Ecosystem ایک ایسے ماحول کو کہتے ہیں جہاں قدرتی حیات اپنے جسمانی ماحول اور دوسرے مخلوقات کے ساتھ تعلقات اور ایک دوسرے کے انحصار پر زندگی گزار رہے ہو۔ماحولیاتی نظام میں معدنیات, آب و ہوا, مٹی, پانی, سورج کی روشنی اور دوسرت تمام غیر جاندار عناصر موجود یوتے ہیں۔ان سب میں مشترک چیز جاندار حیات ہوتے ہیں۔یعنی ecosyatem جاندار حیات کا قدرتی ماحول ہوتا ہے۔ماحولیاتی نظام کے دو عناصر اہم ہوتے ہیں۔ایک تو توانائی کا بہاؤ اور دوسرا جانداروں میں معدنیات کی متوازی گردش یعنی تمام جانداروں کا معدنیات پر برابر کا حق۔ماحولیاتی نظام کبھی ایک پانی کے گول ببل جتنا بھی ہوتا ہے تو کبھی زمین کے ایک بہت بڑے خطے پر بھی مشتمل ہوتاہے۔ماحولیاتی نظام ہی جانداروں کو رہنے کی جگہ فراہم کرتا ہے جہاں تمام جاندار حیات ایک توزان کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی زندگیاں گزارتے ہیں۔لیکن آج ہم اس ماحولیاتی نظام کے چند انجینئیرز کے بارے میں جانیں گے اور اس کے علاوہ ایسے مثالوں کے بارے میں بھی جانیں گے جب ماحولیاتی نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو کیا نتائیج نکلیں۔

 

 

mylon-ollila-elephants

 

              دنیا کے چند جانداروں کو ماحولیاتی نظام کے انجینئیرز کے طور پر جانا جاتا ہے۔جن میں ایک قسم بھیڑیوں کا ہے۔بھیڑیوں کے انجینئیرنگ صلاحیتوں کو دیکھنے کیلیے ہمیں ایک مثال کو سامنے رکھنا ہوگا۔امریکہ کا مشہور یلوسٹون نیشنل پارک Yellowstone national park بہت سارے قدرتی حیات کا مسکن ہیں۔جن میں بھیڑیں, ہرن, جنگلی بیل اور بارہ سنگھا شامل ہیں۔1926 میں کسانوں کے شکایات پر امریکی حکومت نے یلوسٹون نیشنل ہارک سے بھیڑیوں کی آبادی کم کرنے کیلیے کئی اقدامات اٹھائیے۔جن کی وجہ سے یلوسٹون سے بھیڑیوں کا خاتمہ ہوا۔چونکہ بھیڑیوں کا موجود ہونا ایک قدرتی عمل تھا لہذا جب قدرت سے چھیڑ چھاڑ کی گئی تو منفی نتائیج بھی سامنے آنا شروع ہوئے۔یہ بات ہر کوئی جانتا ہے کہ بھیڑیں شکاری جانور یوتے ہیں اور کئی جانوروں کا شکار کرکے انہیں مار دیتے ہیں لیکن ہمیں یہ معلوم نہی تھا کہ بھیڑیں کئی جانداروں کو زندگیاں بھی فراہم کرتے ہیں۔جب یلوسٹون سے بھیڑیوں کا خاتمہ ہوا تو ہرنوں اور بارہ سنگھوں کی تعداد میں اضافہ ہوا کیونکہ ان کا شکار کرنے کیلیے کوئی شکاری جانور موجود نھی تھا۔یہی وجہ تھی کہ ان ہرنوں اور بارہ سنگھوں نے ہلو سٹون کے گھاس پوس اور پودوں کو خطرناک حد تک کم کردیا۔جس سے خود انہیں اور دوسرے جانوروں کو گھاس پوس کی قلت ہوگئی۔ان ہرنوں اور بارہ سنگھوں کی آبادی میں کثرت کی وجہ سے دریا کے کنارے اگے درختوں اور ہودوں کا بھی خاتمہ ہوا جس کی وجہ سے اود بلاؤ کی آبادی ختم ہوگئی کیونکہ یہ اود بلاؤ دریا کنارے انہی پودوں اور درختوں پر منحصر تھے۔جب دریا کنارے درختوں کا خاتمہ ہوا تو اس کے ساتھ ہی دریا کا بہاؤ بھی بدل گیا۔یعنی صرف بھیڑیوں کے خاتمے نے اتنے مسائل کو جنم دیا حتی کہ دریا کا بہاؤ بھی تبدیل کردیا۔ان حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ویامنگ ریاست کے احکام نے 1995 میں بھیڑیوں کو دوبارہ یلوسٹون نیشنل ہارک میں متعارف کرایا تاکہ ان حالات پر قابو پایا جاسکے۔اور ان بھیڑیوں کے متعارف ہونے کے ساتھ ہی ان حالات پر قابو پا لیا گیا۔ہرنوں اور بارہ سنگھوں کی تعداد معمول پر آگئی اور دریا  کے بہاؤں میں تبدیلی اور سیلابی حالات پر قابو پا لیا گیا۔اس وجہ سے بھیڑیوں کو ماحولیاتی نظام کے انجینئیرز کہاں جاتا ہے.

             ہاتھیوں کو بھی ماحولیاتی نظام کے انجینئیرز کے طور ہر جانا جاتا ہے۔افریقہ اور ایشیا کے جن علاقوں میں ہاتھی رہتے ہیں وہاں قدرتی ماحول میں توزان کا بڑا ذریعہ یہی ہاتھی ہے۔جب ہاتھی گھاس کھارہے ہوتے ہیں تو یہ اکثر زمین کو ہاؤں سے کھرچ کر زمین کی نچلی سطح سے غذائیت سے بھرپور معدنیات کو بھی نکال کر کھاتے ہیں۔ہاتھی عموما ہر وقت گھاس کھاتے رہتے ہیں۔یہ اوسطا تقریبا 18 سے 20 گھنٹے روزانہ گھاس پوس کھاتے رہتے ہیں۔ہاتھیوں کا نظام انہظام ان معدنیات کو ہضم نہیں کرسکتا۔اس لئیے یہ معدنیات ہاتھی کے فضلے کے ساتھ جسم سے نکلتے ہیں۔ہاتھی اپنے خوراک میں پودوں کے بیج بھی کھا لیتے ہیں۔وہ بھی اسی فضلے میں معدنیات کے ساتھ باہر نکلتے ہیں۔اب یہ فضلہ ان معدنیات اور بیج کیلیے ایک ماحولیاتی نظام بن جاتا ہے۔چونکہ یہ معدنیات پودوں کی نشوونما کیلیے بہت مددگار ہوتے ہیں۔اس لئیے اسی فضلے کے اندر یہ بیج اگنا شروع کردیتے ہیں۔اور ہودوں کا شکل اختیار کر جاتے ہیں۔معدنیات سے بھرا یہ فضلہ افریقہ اور ایشیا میں ہر سال لاکھوں پودوں کو جنم دیتا ہے۔جس سے جنگلات کا توزان برقرار رہتاہے۔حتی کہ بعض دفعہ اس فضلے کو چھوٹے جاندار اپنا مسکن بھی بناتے ہیں جیسے مینڈک وغیرہ۔اگر ہاتھیوں کی تعداد کم ہوگئی تو یہ قدرتی عمل بھی رک جائیگا اور جنگلات کی کمی واقع ہوجائیگی۔اس کے علاوہ بھی کئی سارے جاندار ماحولیاتی نظام کے انجینئیرنگ میں ماہر ہوتے ہیں جن میں اود بلاؤ, جنگلی بیل, لنگور, لومڑیاں, کتھ پوڑا پرندہ اور کئی آبی حیات کے اقسام شامل ہیں۔

 

 

 

 

Photo by Mylon Ollila on Unsplash

 

 

You may also like...