Baraani Junglaat: Urdu research article by Ubaid Sahil

بارانی جنگلات

بارانی جنگلات جنہیں دھرتی کے پھیپڑے بھی کہاں جاتا ہے,ایسے جغرافیائی خطے کو کہتے ہیں جہاں درخت ایک گھنے جنگل کی صورت میں ایک دوسرے کے بہت قریب اگے ہو اور ان کے شاخ ایک دوسرے سے اتنے جڑے ہو کہ نیچے سطح زمین تک سورج کی روشنی بہت کم پہنچے یا سرے سے نہ پہنچے جس وجہ سے ان درختوں کے جھنڈ کے نیچے ہودے وغیرہ نہ اگ سکے۔بارانی جنگلات دھرتی کیلیے انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ ہمیں ہوا, پانی, خوراک اور ادویات مہیا کرتے ہیں۔بارنی جنگلات ہی ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف ہمارے سب سے مفید دفاعی ہتھیار ہے کیونکہ یہ جنگلات ایسے گیسوں کو اپنے اندر جذب کرتے ہیں جو ماحولیاتی تبدیلیوں کا باعث بنتے ہیں۔بارانی جنگلات زمین کے صرف %3 حصے پر واقع ہے اس کے باوجود یہاں تمام جانداروں کے نصف سے زائد اقسام پائے جاتے ہیں۔بارانی جنگلات کو دھرتی کا سب سے بڑے دواخانہ بھی کہاں جاتا ہے۔کیونکہ میڈیکل فیلڈ کے زیادہ تر عناصر انہیں جنگلات سے حاصل ہوتے ہیں۔ اندازوں کے مطابق جانداروں کے %40 سے %75 تک اقسام ان بارانی جنگلات کو اپنا مسکن بنائے ہوئے ہیں۔ماہرین کے مطابق ان جنگلات میں لاکھوں ایسے حشرات اور پودوں کے اقسام موجود ہے جن کی شناخت اب تک نہیں ہوئی ہیں۔کینسر کے دوائیوں میں استعمال ہونے والے %70 اجزا ان بارانی جنگلات سے حاصل ہوتے ہیں۔

 

 

ان بارانی جنگلات میں سب سے مشیور بارانی جنگل جنوبی امریکہ کا امیزون جنگل ہے۔دریائے امیزون کے کناروں پر واقع یہ جنگل 8 ملکوں تک پھیلا ہوا ہے۔دنیا کہ سب سے بڑا بارانی جنگل ایمیزون تین ہزار سے زائید جنگلی قبائل کا مسکن ہے۔

ایمیزون کا جنگل برازیل, پیرو, کولمبیا, بولیویا, ایکواڈور,گیانا, فرینچ گینیا, سوری نام اور وینزویلا تک پھیلا ہو ہے۔اس جنگل میں تقریبا 25 لاکھ حشرات کے اقسام, چالیس ہزار پودوں کے اقسام, 2,200 مچھلیون کے اقسام, تقریبا 1300 پرندوں کے اقسام اور تقریبا 400 جانوروں کے اقسام پائے جاتے ہیں۔یہ جنگل تقریبا تمام جنگلی حیات کے %10 اقسام کا گھر ہے۔ماہرین کے مطابق صرف ایمیزون کا جنگل دنیا کا %15 صاف پانی مہیا کرتا ہے۔

افریقہ میں دریائے کانگو کے کناروں پر واقع کانگو کا بارانی جنگل ایمیزون کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا بارانی جنگل مانا جاتا ہے۔500 ملین ایکڑ پر پھیلا یہ بارانی جنگل 9 افریقی ممالک تک پھیلا ہواہے جن میں انگولا. کیمرون. وسطی افریقہ.عوامی جمہوریہ کانگو. جمہوریہ کانگو. برونائی. روانڈا.تنزانیہ اور زیمبیا شامل ہیں۔کانگو کے بارانی جنگل میں تقریبا دس ہزار جانوروں کے اقسام پائے جاتے ہیں۔جن میں ہاتھی, شیر, تیندوے, گوریلے اور بندروں کے کئی اقسام شامل ہیں۔

جنوب مشرقی ایشیا کا بارانی جنگل سری لنکا. ویتنام.تھائی لینڈ.بورنیو. فلپائن اور پاپوا نیو گینیا تک پھیلا ہواہے۔ملیشیا کا بارانی جنگل 75 ہاز ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے جو کینابالو پہاڑ پر واقع ہے۔شمالی امریکہ میں ریاست الاسکا کا بارانی جنگل ہزاروں جانداروں کے اقسام کا مسکن ہے ڈین ٹری بارانی جنگل آسٹریلیا میں واقع دنیا کے گھنے جنگلات میں ایک ہے اور مشہور ہالی ووڈ فلم اواتار (Avatar) اسی جنگل سے انسپائر ہو کر بنائی گئی تھی۔کوسٹاریکا کا بارانی جنگل گھنے درختوں اور بندروں کے کئی اقسام کا گھر ہے۔نیو گینی کا بارانی جنگل ایسے سینکڑوں جانداروں کے اقسام کا مسکن ہے جو پوری دنیا میں صرف اسی جنگل میں پائے جاتے ہیں

اب تک جنگلات کے نصف سے زائد حصوں کی کٹائی ہوچکی ہیں۔اور مستقبل میں جنگلات کے خاتمے کے خطرات زیادہ ہونگے۔ماہرین کے مطابق ہر سال بنگلہ دیش ملک جتنا جنگلات کا رقبہ کاٹا جاتا ہے۔

 

 

You may also like...