Aaj Phir Andar Bohat Sakoon Hai: Nazm by Asma Tariq

Aaj Phir Andar Bohat Sakoon Hai: Nazm by Asma Tariq

 

آج پھر اندر بہت سکون ہے

ایک طویل گہری خاموشی ہے
ہر طرف سکوت طاری ہو جیسے
جس کے سائے میں مگر
خاموش شور اٹھ رہا ہے 
دھڑکنیں بے ترتیب ہوئے جا رہی ہیں  
کسی بہت بڑے طوفان کا 
پیش خیمہ ہو جیسے 
جسے روکا نہ جا سکتا ہو 
جسے ٹالا نہ جا سکتا ہو
کاش یہ طوفان آئے اور 
سب کچھ بہا لے جائے 
ماضی کی کوئی یاد، 
کوئی رنجش، 
کوئی گلہ، کوئی شکوہ
کچھ نہ بچے 
سب کچھ بہا لیا جائے
اور پھر نئے سرے سے
زندگی کا آغاز ہونا چاہیے 
ایک جیون سے بھرپور زندگی 
ان بے ترتیب سوچوں کے حصار میں 
میرے جسم کی ساری ہڈیاں
صبر کی ٹھنڈی آگ میں 
پھر سے جلنے ہیں
اور میں آنکھیں موندے
وہیں ڈھیر ہو گئی. 
اسماء طارق گجرات 
Asma Tariq - Ravi Magazine

You may also like...