Na Koi Sukh Bachaa: Urdu Poem by Hajo Ghuman

Na Koi Sukh Bachaa: Urdu Poem by Hajo Ghuman

نہ کوئی سکھ بچا ہے دل لگانے کے لیے
 ایک یہی دکھ بہت بے مرجانے کے لیے
ہم عرصے سے گامزن ہیں سفر انجان پر
 اب کتنی دوری باقی بے تھم جانے کے لیے
كون جانے کیسے شب بیتی ہے تنہائی میں 
رات کے کاندھے پر نم آنکھیں بہانے کے لیے
بائے یہ نیک لوگ معاوضہ بھی نہیں لیتے 
حسین زندگی کو کانٹوں سے سجانے کے لیے
اے عشق اک یہی سوال ہے تجھ سے فقط
اور کتنی آگ بچا رکھی ہے دل جلانے کے لیے
  هجوم محبان تو زندہ ہے اس آس پر
اک ہجر درکار ہے انہیں لوٹ آنے کے لیے
 مت پوچھو کیا کیا جھیلنا پڑتا ہے گمنام 
دریدہ دل شخص کو شاعر کہلانے کے لیے
گمنام
GCU Lahore Lovers Garden

You may also like...