Jab Aik Dasht Ko Khushkhabriyaan Sunayee Gayeen: Urdu Ghazal by Ata ul Haq Qasmi

Jab Aik Dasht Ko Khushkhabriyaan Sunayee Gayeen: Urdu Ghazal by Ata ul Haq Qasmi

 

جب ایک دشت کو خوشخبریاں سنائی گئیں

پهراس زمین سےفصلیں نئ اگائی گئیں

میں جانتاهوں اس ایک شخص کی خاطر

کہاں کہاں سے یہ آسانیاں لائی گئیں

 

مجهے تو یاد نہیں شکل اپنے منصف کی

مجهے تو یاد هیں سزائیں جو سنائی گئیں

ہمارے بچوں کا پرسان حال کوئی نہ تھا
ہماری یاد میں شمعیں بہت جلائی گیئں

پڑا جو کام تو پاؤں می آکے بیٹھ گئے
پھر اس کے بعد تو آنکھیں نہیں ملائیں گیئں

 

خداکےنام پہ هم نےجو بسائی بستی

خداکےنام پہ واں بستیاں جلائی گئیں

بنا کے کشتیاں کاغذ کی شاہ زادوں نے

همارےواسطےطغیانیوں میںلائی گیئں

هماری دنیا کو دوزخ  بنا دیا اور پهر

ذمین پہ اپنےلیۓ جنتیں بنائی گئیں

حقیقتوں کوچهپانےکی کاوشوں میں عطا

کہانیاں همیں کیا کیا نہیں سنائی گئیں

 عطاالحق قاسمی

 

 

You may also like...