Pakistan Ki Faryaad: Urdu Nazm by Sadaf Naz

Pakistan Ki Faryaad: Urdu Nazm by Sadaf Naz

 

نظم : پاکستان کی فریاد

چھہتر برس قبل جہاں میں نے آنکھ کھولی تھی

مجھے لگتا تھا وہ خوشیوں کا گہوارہ ہے

مجھے لگتا تھا وہ آنگن میرا اور تمھارا ہے

مگر یہ کیا !! یہ آج کہاں میں آن کھڑا ہوں
مجھے لگتا ہے میں کہیں رستے میں گر پڑا ہوں

یہ اجڑا چمن تو نا میرا گہوارہ تھا
وطن کی اس فضا کو میں نے کب پکارا تھا

تمھیں معلوم ہے کہ جسکا خواب میں نے دیکھا تھا 
وہ رکھتا کچھ اس سے مختلف نظارہ تھا 

یہ کون ہے جو اسکو لہو لہو کر گیا
کیا تم نے اسکو دیکھا جو یہاں سے آ کر گزر گیا؟

مجھے لگتا ہے وہ کوئ تم سا ہی ستم گر تھا 
کہ جس کی آنکھ میں نا کوئ خوف, نا ہی ڈر تھا 

وہ آتے جاتے مجھکو یوں ٹھوکر لگا گیا 
کہ جیسے پچھلے جنم کے سارے قرض چکا گیا

دیکھو اب تم بھی ستم گر نا بن جانا 
مجھے پھر سے کوئ ٹھوکر نا لگا جانا 

مجھے اٹھنا ہے ، مجھے کھلنا ہے ، مجھے آگے بڑھنا ہے 
کہ میرے اٹھنے سے ، میرے کھلنے سے تمھارا بھی آگے بڑھنا ہے

صدف ناز

empowered women Pakistan

You may also like...