Mohabbat: Islamic article by Shahreen Khalid
Mohabbat: Islamic article by Shahreen Khalid
محبت وہ واحد احساس ہے جس کا آغاز خود اللہ کی ذات سے ہوا۔ محبت بھی سوچ سمجھ کر نہیں کی جاتی ۔ کہ سامنے والا شخص وفادار ہے یا نہیں ؟ سامنے والے کو ہم سے محبت ہے یا نہیں؟ واقعی اسے ہم سے چاہت ہے یا پھر صرف وقت گزاری ہے؟ ان باتوں کو پھر محبت خاطر میں ہی کہاں لاتی ہے۔ بلکہ تب تو انسان اتنا بہادر ہو جاتا ہے کہ کہنے لگتا ہے ” سے محبت نہیں تو کیا ہوا؟ مجھے تو یے نا اور میرا الله اس کے دل میں بھی میرے لیے محبت ڈالے گا”۔ مگر میں اکثر سوچتی ہوں کہ محبت تو بس اللہ کی ہے ! باقی محبتیں تو ہم بس survive کرنے کے لیے کرتے ہیں ، دنیا کی محبت تو بس آزمائش ہے ،یہ مسکراہیں پہ روتی ہوئی آنکھیں سب مایا ہے ۔ پھر میں یہ بھی سوچتی ہوں کہ کاش وہ محبت بناتا ہی نا لیکن اگر محبت نہ بناتا تو کائنات کیسے پیتی ! وہ دعا مانگنا کیسے سیکھاتا؟ وہ سجدے تک کیسے لیکر آتا ؟
یہ تو اس کی سیم ہے ساری – اسکی صحتیں ہیں ساری ۔ وہی رازدار ہے اسکا ، جس نے محبت بنائی بس وہی حقدار ہے اس کا۔ اور وہی اسکا صلہ دیتا ہے۔ سامنے والا بھلے بے وفائی کرے۔ وہ سب جانتا ہے وہ سب سنتا ہے وہ سب سمجھتا ہے۔ اس کے ایک عالم کی بات ہے ساری پھر کیا ممکن اور کیا نا ممکن ؟ میں نے زندگی سے بس یہی ایک بات سیکھی کہ انسان سے کبھی کچھ مت مانگو – انسان نہ تو ہمدردی ململ دیتا ہے اور نہ ہی محبت اور دے بھی کیسے ؟
کائنات کی ہر چیز نا عمل ہے سوائے اللہ کی ذات کے ۔ اور اسکے علاوہ نہ کوئی ہمیں کچھ دے سکتا ہے اور نہ ہم سے کچھ چھین سکتا ہے ۔ وہی آنسوؤں کا بھی بھرم رکھتا ہے اور وہی اپنی محبت کے رنگ میں رنگتا ہے ۔ اور یہ بات زندگی کے کسی نہ کسی مقام پر انسان ضرور محسوس کرتا ہے چاہے دیر سے کرے یا جلدی – اسکی آغوش میں بہایا گیا کوئی بھی آنسو ضائع نہیں جاتا پھر چاہے وہ آنسو اذیت کا ہو یا محبت کا !
خدا ہمیں بھی بھی ہم جیسوں کا محتاج نہ کرے، نہ ہمدردی کیلئے نہ محبت لیلئے۔ سجدے سے محبت کی تڑپ اور پاکیزگی بڑھ جاتی ہےویسی تڑپ نہیں کہ درد کے مارے روح بے چین ہو جائے یا دل پھٹنے لگے بلکہ اللہ سے محبت کی تر ، اللہ کو پا لینے کی تڑپ، الله کو راضی کر لینے کی ترپ اللہ کے ہاں یہ سجده قبول ہو جانے کی تڑپ ! اور جب ساری باتیں اللہ سے منسوب ہو جائیں ،جب صرف اور صرف اللہ کو پانے کے لیے سجدہ کیا جائے جب صرف اللہ کو راضی کرنے کے لیے دعا کی جائے جس بات میں اللہ شامل ہو جائے وہ پھر پاک ہو جاتی ہے اور اللہ کی محبت انسان کو بے خوف بنا دیتی ہے بس پھر سکون ایسا روح میں اترتا ہے کہ انسان کو پھر سجدہ کیے بغیر چین نہیں پڑتا کیونکہ اللہ سے گفتگو کی عادت ہو جاتی ہے اور سجدے سے بہترین تو کوئی عادت اورعبادت نہیں ہو سکتی
مجھ سے کسی نے پوچھا اپکو کھبی محبت نہی ھوئی ۔ میں نے سوچا اس بارے میں تو مجھ پر انکشاف ھوا کے جب آپ اللہ کے لیے اپنے کسی پسندیدہ بندے یا چیز کو چھوڑ دیتے ھو اور خود کو اس کے حوالے کر دیتے ھو تو مجھے یقین ھے وہ آپ کو اس چیز یا شخص سے ضرور نوازے گا یا اس سے بھی بہتر عطا کرے گا ۔ کسی ایسے شخص کی تڑپ اپنے دل میں
رکھنا جس کے ساتھ اپکا کوئی حلا ل رشتہ نہی ھے اپکے دل میں خدا کی محبت کم کر دیتا ھے اور جس دل میں میں خدا کی محبت کم ھو اس میں کھبی سکون نہی ھو سکتا ❣️