Increasing Problem of Porn viewing in Pakistan: Urdu Article by Romaisa Hussain

نٹرنیٹ دورِ جدید کی ایک بہت ہی مفید اور بہترین ایجاد ہے جس کے ذریعے ہم جو بھی معلومات حاصل کرنا چاہئے وہ سیکنڈز میں حاصل کر لیتے ہیں جہاں اسکے بے شمار فائدے ہیں تو وہاں اس کے کچھ حد تک نقصانات بھی ہیں جیسا کہ ہر طرح کا مواد ہمیں باآسانی انٹرنیٹ پر مل جاتا ہے جسکا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے وطنِ عزیز کی نوجوان نسل خود کو تاریخیوں میں دھکیل رہی ہے وطنِ عزیز کا زیادہ تر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے بد قسمتی سے اس وقت وطنِ عزیز سب سے زیادہ پورن فلمیں (فحش سیکس ) دیکھنے والے ممالک میں شمار کیا جاتا ہے

یہ ایک ناسور کی شکل اختیار کر چکا ہے جس میں نوجوانوں کی اکثریت شکار ہوتی چلی جارہی ہے جیسا کہ فحش مواد دیکھنے سے معاشرے میں بہت سی برائیاں جنم لیتی ہیں جس میں دماغ کا کینسر ، بے اولاد افراد کا بڑھ جانا ، طلاق کی شرح میں اضافہ ، مثبت سوچ کا ختم ہونا ، ڈپریشن ، اضطرابی بیماری اور کم عمری میں بالغ ہونا شامل ہیں

computer-by-tianyi

 

 

اس کے ساتھ ایک افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس موضوع پر کبھی بھی آواز نہیں اٹھائی گئی اور نا ہی اس پر بات کی جاتی ہے
فحش مواد ہماری آنے والی نسلوں کو پوری طرح کھوکھلا کر رہا ہے اور اس سے ہماری نسل اخلاقی تباہی کا شکار ہو رہی ہے اگر یہ سلسلہ یوں ہی جارہی رہا تو ہماری نوجوان نسل پوری طرح تباہ اور برباد ہوجائے گئی

اس طرح کی برائیوں کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے والدین کو اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھنی چاہئے کہ وہ سوشل میڈیا پر کس طرح کا مواد دیکھتے ہیں اور کس طرح کی سرگرمیوں میں مشغول رہتے ہیں اور ساتھ ہی حکومت پر بھی اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ تمام پورن ویب سائٹس پر پابندی عائد کرے اور گوگل جیسی کمپنیوں سے معاہدہ کر کے پاکستان میں فحش مواد کو پیش نا کیا جائے ، تاکہ ہم اپنی نوجوان نسل کو اس ناسور سے پاک رکھ کر تباہ اور برباد ہونے سے بچا سکیں

رومائسہ حسین
کراچی

You may also like...