In Barishon Ke Mausam Mein: Poem by Nishat Qamar

ان بارشوں کے موسم میں کبھی جو بھیگو تو اتنا یاد رکھنا
ہے منتظر ابھی بھی اس جہاں میں تمہارا کوٸی
کبھی جو بوند برسے بارش کی تمہارے چہرے پہ 
رکھنا یاد اتنا ہے آنسوں کا بھی حساب کوٸی
رات بھر کالی گھٹا کا جھونکا جو گزرے تمہاری روح سے
رکھنا یاد اتنا ہے کوٸی چاند ابھی بھی طلبگار تمہارا
کبھی جو لمحے بھر کو تھک جاٶ  اس ٹھنڈے پانی کے آنچل میں
رکھنا یاد اتنا تھا کوٸی جو تڑپا تھا اس رات سردی کے عالم میں 
تمہیں یاد ہو یہ نہ ان بیتے لمحوں کی کہانی
رکھنا یاد اتنا یہ بارشیں کہاں بھول پاتی ہیں تمہیں۔
Monsoon Rain

You may also like...