مورخہ:25 مئی 2025
پردہ واجب ہے تمہیں، سامنے آؤں اگر
زخم کھائے گا جگر، دل کو بہلاؤں اگر
عشق کی بات نہیں،پیار کی بات نہیں
محرم دل نہ بنوں، غیر کہلاؤں اگر
عالم دل ہے یہی، میری منزل ہے یہی
دل سے ایجاب کروں،میں پہنچ پاؤں اگر
مقصد دل ہے یہی،کہ ہو کامل یہ وفا
جان صدقے میں کروں ،تم کو میں پاؤں اگر
مجھے اللہ کی قسم،یہ وفا جھوٹ نہیں
یوں کہوں گا میں تمہیں،اپنا کہلاؤں اگر
محرم دل اے خدا!اب تو کر دے تو عطا
میں یونہی عرض کروں، دست پھیلاؤں اگر
میرے اللہ تو ہی دل کو جوڑے ہے فقط
محرم دل کیلئے دل کو تڑپاؤں اگر
یہ دعا دل کی مجیب!در رب پہ ہو قبول
پورے دل سے میں یہاں،آنکھ نہلاؤں اگر